قومی ٹیم کے سابق کرکٹر باسط علی نے دعویٰ کیا ہے کہ نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز کیلئے سلمان علی آغا کو کپتان بنانے کا مقصد شاداب کو مستقبل میں ٹیم کی قیادت دینا ہے۔اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر باسط علی نے کہا کہ جنوری 2024 کے بعد سے پاکستان نے ٹی20 فارمیٹ میں شاہین شاہ آفریدی، بابراعظم اور محمد رضوان کے علاوہ اب آغا سلمان سمیت 4 کپتان دیکھ لیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رواں ماہ کے آخر میں نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی20 سیریز میں پاکستان کی ٹیم ناتجربہ کار ہے، کارکردگی نہ دکھانے کی صورت میں آغا سلمان کو کپتانی سے محروم کردیا جائے گا اور شاداب کو لایا جائے گا جو سلیکٹرز چاہتے ہیں۔باسط علی نے سلیکٹرز کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ ٹی20 کیلیے نہایتی ناتجربہ کار ٹیم تشکیل دی گئی ہے، اگر ٹیم ہاری اور کپتان لی گئی تو سلیکٹرز کا سوچا سمجھا پلان ہوگا، میرے خیال میں شاداب کو کھیلنے دیں، وہ ایک اچھا کھلاڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ سلمان آغا کی بطور ٹی20 فارمیٹ میں کپتانی غلط فیصلہ ہے کیونکہ وہ ون ڈے اور ٹیسٹ کا بہترین کرکٹر ہے لیکن سلیکٹرز اور کوچز نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔باسط علی نے سلیکٹرز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وائٹ بال فارمیٹ کے اسکواڈ میں جانبداری کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنی ٹیموں کا اعلان کرکے خود گڑبڑ کردی ہے، دو دو کھلاڑی مختلف لوگوں کی پسند کی بنیاد پر منتخب کیے گئے ہیں، ایک ٹیم ایسی نہیں بنتی دوست! سیلکٹرز شاید لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنا چاہتے ہیں۔
سلیکٹرز “شاداب” کو کپتان بنانا چاہتے ہیں، سابق کرکٹرکا دعویٰ
