برطانوی عدالت نے 10 سال کی بچی سارہ شریف کے قتل کے الزام میں والدین کو سزا سنادی گئی۔ لندن کی کریمنل کورٹ اولڈ بیلی نے سارہ کے والد عرفان شریف اور سوتیلی والدہ کو عمر قید کی سزا سنائی جبکہ سارہ شریف کے چچا فیصل ملک کو 16 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ جج نے ریمارکس دیے کہ عرفان شریف کو کم سے کم 40 سال جیل میں گزارنا ہوں گے۔ بینش بتول کو کم سے کم 33 سال جیل میں گزارنا ہوں گے۔انہوں نے مزید ریمارکس دیے کہ سزا کا کم سے کم وقت ختم ہونے کے بعد بھی رہائی کی گارنٹی نہیں، کم سے کم سزا کا وقت ختم ہونے کے بعد پیرول فیصلہ ہوگا۔عدالت میں سارہ شریف کی حقیقی والدہ اولگا شریف کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ ’سارہ ہمیشہ مسکراتی رہتی تھی، وہ منفرد کردار کی مالک تھی۔‘عرفان شریف کے وکیل بیرسٹر نعیم میاں نے جج سے عرفان شریف کو 15 برس کی سزا دینے کی تجویز پیش کردی۔خیال رہے کہ 11 دسمبر کو سارہ شریف قتل کیس کا فیصلہ سامنے آیا تھا۔ مقتولہ سارہ کے والد عرفان شریف اور سوتیلی ماں بینش بتول کو قتل کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔دوران سماعت عرفان شریف نے سارہ کو آئے زخموں کی ذمہ داری قبول کرلی تھی جبکہ عرفان شریف نے سارہ کو دھاتی ڈنڈے، کرکٹ بیٹ اور موبائل فون سے مارنے کا اعتراف بھی کیا تھا۔